درود شریف کی فظیلت
لسلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ خوش رہیں ، اللہ اپ سب کو
اپنی حفظ و امان مین رکھے اور آسانیاں عطا فرمائے ـ امین ـ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ .إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ .إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپ تک درود پہونچنے کا ذریعہ بیان فرماتے ہیں : بے شک الل کے کچھ فرشتے (مامور) ہیں جو ( دنیا کی محفلوں ، مجلسوں، اور مسلمانوں کے اس پاس) گھومتے رہتے ہیں ، میری امت کے (درود) سلام میرے پاس پہنچاتے ہیں ـ ایک اور حدیث میں ایا ہے کہ : اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( ایک مرتبہ) جبریل علیہ السلام سے میرے ملاقات ہوئ اور انھوں نے مجھے خوشخبری سنائی اور کہا کہ : اپ کا پروردگار فرماتا ہے کہ : جو شخص اپ پر درود بھیجے گا میں ( اس پر اپنی ) رحمت (خاص) نازل کروں گا اور جو اپ پر سلام بھیجے گا اس پر خاص) سلامتی نازل کروں گا ـ تو اس پر میں نے اللہ کی بارگاہ میں سجدۂ شکر ادا کیا ـ ایک اور حدیث میں ہے کہ حضرت ابی بن کعب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں عرض کیا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے اذکارو دعا کا ( اپنا تمام وقت) اپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کے لئے ہی وقف کر دیا ہے ـ اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تب تو تمہاری تمام مشکلیں حل ( اور ضرورتیں پوری) ہو جائیں گی اور تمہارے گناہ بھی معاف ہو جائیں گے ـ ایک اور حدیث میں ایا ہے کہ : جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللّٰہ تعالٰی اس پر دس رحمتیں نازل فرمائیں گےـ ایک اور حدیث میں ایا ہے کہ : ایک دن اپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرۂ مبارک سے خوشی اور مسرت کے آثار ظاہر ہو رہے تھے تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے پاس ( ابھی ابھی ) جبریل آئے اور کہا : اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پروردگار نے فرمایا ہے کہ : اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا تم اس بشارت سے خوش نہ ہو گے کہ تمہاری امت میں سے جو شخص بھی تم پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا میں اس پر دس بار رحمتیں نازل کروں گا اور تمہاری امت میں سے جو شخص بھی تم پر ایک رتبہ سلام بھیجے گا تو میں دس مرتبہ سلامتی نازل کروں گا ـ ایک اور حدیث میں ایا ہے کہ : اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللّٰہ تعالٰی اس پر دس رحمتیں نازل فرماتے ہیں اور اس کی دس خطائیں معاف کر دی جاتی ہیں اور ( جنت میں) اس کے دس درجے بلند کر دئیے جاتے ہیں اور دس نیکیاں بھی اس کے لئے لکھ دی جاتی ہیں ـ ایک اور حدیث میں ایا ہے کہ : جو شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللّٰہ تعالٰی اور اس کے فرشتے اس پر ستر رحمتیں (اور رحمت کی دعائیں) بھیجتے ہیں ـ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ہر دعا ( بارگاہ الہی تک پہونچنے سے ) رکی رہتی ہے یہاں تک کہ ( دعا کرنے والا ) اپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آل ( اہل و عیال) پر درود بھیجتا ہے ( تب بارگاہِ الہی تک پہونچتی اور قبول ہوتی ہے ) حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : (ہر) دعا آسمان و زمین کے درمیان رکی رہتی ہے ( اللّٰہ تعالٰی کی بارگاہ تک) اس کا کوئی حصہ بھی نہیں پہونچتا، یہاں تک کہ تم اپنے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم) پر درود بھیجو ( تب وہ دعا بارگاہ الہی میں پیش اور قبول ہوتی ہے ) شیخ ابو سلیمان دارانی ( عبدالرحمٰن شامی متوفی ۲۱۵ھ ) رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا : جب تم اللّہ تعالٰی اے (اپنی) کسی حاجت کی دعا مانگو تو اس سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجو پھر جو چاہتے ہو دعا مانگو اور آخر میں پھر درود و سلام بھیجو ـ ( یعنی ہر دوا کے اوّل و آخر درود شریف ضرور پڑھو) اس لئے کہ اللّہ سبحانہ تعالٰی ( حسب وعدہ ) اپنے کرم سے ان دونوں سروسوں کو تو قبول فرمائیں گے ہی اور ان کے کرم سے یہ بعید ہے کہ وہ انکے درمیان کی دعا کو چھوڑ دیں ( اور نہ قبول کریں ) انشاُٗاللہ آئندہ تحریر میں مزید بات ہو گی ـ اللّہ اپ کا حامی و ناصر ہو اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں عطا ہوں ـ امین
Comments
Post a Comment